Urdu 12th Nazmein Questions Bank |
نظم 1: حمد
مولانا ظفر علی خان کی نظم حمد کا خلاصہ تحریر کیجئے۔
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
پہنچتا ہے ہر اک مے کش کے آگے دورِ جام اس کا
کسی کو تشنہ لب رکھتا نہیں ہے لطف عام اس کا
گواہی دے رہی ہے اس کی یکتائی پہ ذات اس کی
دوئی کے نقش سب جھوٹے‘ ہے سچا ایک نام اس کا
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
ہوئی ختم اس کی حجت اس زمیں کے بسنے والوں پر
کہ پہنچایا ہے ان سب تک محمدؐ نے کلام اس کا
بجھاتے ہی رہے پھونکوں سے کافر اس کو رہ رہ کر
مگر نور اپنی ساعت پر رہا ہو کر تمام اس کا۔
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
مری افتادگی بھی میرے حق میں اس کی رحمت تھی
کہ گرتے گرتے بھی میں نے لیا دامن ہے تھام اس کا
ہوئی ختم اس کی حجت اس زمیں کے بسنے والوں پر
کہ پہنچایا ہے ان سب تک محمدؐ نے کلام اس کا
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
ہر اک ذرہ فضا کا داستاں اس کی سناتا ہے
ہر اک جھونکا ہوا کا آکے دیتا ہے پیام اس کا
سراپا معصیت میں ہوں سراپا مغفرت وہ ہے
خطا کوشی روش میری خطا پوشی ہے کام اس کا
نظم 2: نعت
حفیظ تائب کی نظم نعت کا خلاصہ تحریر کیجئے۔
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
خوش خصال و خوش خیال و خوش خبر، خیر البشر
خوش نژاد و خوش نہاد و خوش نظر، خیر البشر
دل نواز و دل پذیر و دل نشین و دل کشا
چاره ساز و چاره کار و چاره گر، خیر البشر
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
سر بہ سر مہر و مروت، سر بہ سر صدق و صفا
سر بہ سر لطف و عنایت، سر بہ سر خیر البشر
صاحب خلق عظیم و صاحب لطف عمیم
صاحب حق، صاحب شق القمر، خير البشر
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
کار زار دہر میں وجہ ظفر وجہ سکوں
عرصہ محشر میں وجہ درگزر، خیر البشر
کب ملے گا ملت بیضا کو پھر اوج کمال
کب شب حالات کی ہو گی سحر، خیر البشر
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
کب ملے گا ملت بیضا کو پھر اوج کمال
کب شب حالات کی ہو گی سحر، خیر البشر
در پہ پہنچے کس طرح وہ بے نوا، بے بال و پر
اک نظر تائب کے حال زار پر، خیر البشر
نظم 3: خدا سر سبز رکھے اس چمن کو مہرباں ہو کر
نظم خدا سر سبز رکھے اس چمن کو مہرباں ہو کر کا خلاصہ تحریر کیجئے۔
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
بہار آئی ، کھلے گُل، زیب صحن ِبوستاں ہوکر
عنادل نے مچائی دھوم سرگرم فغاں ہوکر
بچھا فرش زمرد اہتمام سبزہ تر میں
چلی مستانہ وش باد صبا غنبر فشاں ہوکر
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
عروج نشہ نشوونما سے ڈالیاں جھومنیں
ترانے گائے مرغان چمن نے شادماں ہو کر
بلائیں شاخ گل کی لیں نسیم صبحگاہی نے
ہوئیں کلیاں شگفتہ روئے رنگیں تپاں ہوکر
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
کیا پھولوں نے شبنم سے وضو صحن ِگلستاں میں
صدائے نغمہء بلبل اٹھی بانگِ اذاں ہوکر
ہوائے شوق میں شاخیں جھکیں خالق کے سجدے کو
ہوئی تسبیح میں مصروف ہر پتی زباں ہوکر
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
ہوائے شوق میں شاخیں جھکیں خالق کے سجدے کو
ہوئی تسبیح میں مصروف ہر پتی زباں ہوکر
زبانِ برگ ِ گُل نے کی دعا رنگیں عبارت میں
خدا سرسبز رکھے اس چمن کو مہرباں ہوکر
نظم 4: اسلامی مساوات
نظم اسلامی مساوات کا خلاصہ تحریر کیجئے۔
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
کسی قوم کا جب الٹتا ہے دفتر
تو ہوتے ہیں مسخ ان میں پہلے تو نگر
کمال ان میں رہتے ہیں باقی نہ جوہر
نہ عقل ان کی ہادی نہ دین انکا رہبر
نہ دنیا میں ذات نہ عزت کی پروا
نہ عقبیٰ میں دوزخ نہ جنت کی پروا
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
نہ مظلوم کی آہ و زاری سے ڈرنا
نہ مفلوک کے حال پر رحم کرنا
ہوا و ہوس میں خودی سے گزرنا
تعیش میں جینا نمائش پہ مرنا
سدا خوابِ غفلت میں بیہوش رہنا
دمِ نزع تک خود فراموش رہنا
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
پریشاں اگر قحط سے اک جہاں ہے
تو بے فکر ہیں کیونکہ گھر میں سماں ہے
اگر باغِ امت میں فصلِ خزاں ہے
تو خوش ہیں کہ اپنا چمن گل فشاں ہے
بنی نوعِ انساں کا حق ان پہ کیا ہے
وہ اک نوع، نوعِ بشر سے جدا ہے
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
کہاں بندگانِ ذلیل اور کہاں وہ
بسر کرتے ہیں بے غمِ قوت و ناں وہ
پہنتے نہیں جز سمور و کتاں وہ
مکاں رکھتے ہیں رشکِ خلدِ جناں وہ
نہیں چلتے وہ بے سواری قدم بھر
نہیں رہتے بے نغمہ و ساز دم بھر
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
یہ ہوسکتے ہیں ان کے ہم جنس کیونکر
نہیں چین جن کو زمانے سے دم بھر
سواری کو گھوڑا نہ خدمت کو نوکر
نہ رہنے کو گھر اور نہ سونے کو بستر
پہننے کو کپڑا نہ کھانے کو روٹی
جو تدبیر الٹی تو تقدیر کھوٹی
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
کمر بستہ ہیں لوگ خدمت میں ان کی
گل و لالہ رہتے ہیں صحبت میں ان کی
نفاست بھری ہے طبعیت میں ان کی
نزاکت سو داخل ہے عادت میں ان کی
دواؤں میں مشک ان کی اٹھتا ہے ڈھیروں
وہ پوشاک میں عطر ملتے ہیں سیروں
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
یہ پہلا سبق تھا کتاب ہُداٰ کا
کہ ہے ساری مخلوق کنبہ خدا کا
وہی دوست ہے خالقِ دوسرا کا
خلائق سے ہی جس کو رشتہ ولا کا
یہی ہے عبادت یہی دین و ایماں
کہ کام آئے دنیا میں انساں کے انساں
نظم 5: سراغ راہرو
نظم سراغ راہرو کا خلاصہ تحریر کیجئے۔
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
جہاں زمین پر رگڑ کا نشاں ہویدا ہے
دلیل اس کی ہے سانپ اس طرف سے گزرا ہے
نشان بلال نما راہ میں بتاتے ہیں
کہ تھوڑی دور پہ آگے سوار جاتے ہیں
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
یونہی یہ گرد سر راه خوش نما تارے
رواں ہیں جن کی جبینوں کے حسن کے دھارے
زمیں کا نور ہیں اور آسماں کی زینت ہیں
کسی کی شوخی رفتار کی علامت ہیں
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
غبار راہ نشاں ہے کسی تگ و پو کا
یقین ہوتا ہے نقش قدم سے رہرو کا
صنم تراش نہ ہو تو صنم نہیں بنتا
قدم نہ ہو تو نشان قدم نہیں بنتا
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
یونہی یہ راہ کہ ہے جس کا نام کاہکشاں
یونہی یہ نقش قدم ماه و نیر تاباں
یونہی یہ گرد سر راه خوش نما تارے
رواں ہیں جن کی جبینوں کے حسن کے دھارے
نظم 6: آدمی
نظم آدمی کا خلاصہ تحریر کیجئے۔
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
تھا کبھی علم آدمی، دل آدمی، پیار آدمی
آج کل زر آدمی، قصر آدمی، کار آدمی
کلبلاتی بستیاں، مشکل سے دو چار آدمی
کتنا کم یاب آدمی ہے، کتنا بسیار آدمی
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
پتلی گردن ، پتلے ابرو، پتلے لب، پتلی کمر
جتنا بیمار آدمی، انا طرحدار آدمی
زندگی نیچے کہیں منہ دیکھتی ہی رہ گئی
کتنا اونچا لے گیا جینے کا معیار آدمی
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
عمر بھر صحرا نوردی کی، مگر شادی نہ کی
قیس دیوانہ بھی تھا، کتنا سمجھ دار آدمی
دانش و حکمت کی ساری روشنی کے باوجود
کم ہی ملتا ہے زمانے میں کم آزار آدمی
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
دل رہین صومعہ دستار رہن میکده
تھا ضمیر جعفری بھی اک مزے دار آدمی
پہلے کشتی ڈوب جاتی تھی نظر کے سامنے
اب گرے گا بحر اوقیانوس کے پار آدمی
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
دانش و حکمت کی ساری روشنی کے باوجود
کم ہی ملتا ہے زمانے میں کم آزار آدمی
دل رہین صومعہ دستار رہن میکده
تھا ضمیر جعفری بھی اک مزے دار آدمی
نظم 7: نوجوان سے خطاب
نظم نوجوان سے خطاب کا خلاصہ تحریر کیجئے۔
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
جلال آتش و برق و سحاب پیدا کر
اجل بھی کانپ اٹھے، وہ شباب پیدا کر
صدائے تیشہ مزدور ہے تیرا نغمہ
تو سنگ و خشت سے چنگ و رباب پیدا کر
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
ترے قدم پر نظر آئے محفل انجم
وه بانکپن، وہ اچھوتا شباب پیدا کر
ترا شباب امانت ہے ساری دنیا کی
تو خار زار جہاں میں گلاب پیدا کر
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
سکوں خواب ہے بے دست و پا ضعیفی کا
تو اضطراب ہے خود اضطراب پیدا کر
بہے زمین پر جو تیرا لہو تو غم مت کر
اسی زمین سے مہکتے گلاب پیدا کر
نظم 8: ایک کوہستانی سفر کے دوران میں
نظم ایک کوہستانی سفر کے دوران میں کا خلاصہ تحریر کیجئے۔
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
تنگ پگڈنڈی، سر کہسار بل کھاتی ہوئی
نیچے، دونوں سمت، گہرے غار منہ کھولے ہوۓ
آگے، ڈھلوانوں کے پار، اک تیز موڑ، اور اس جگہ
اک فرشتے کی طرح نورانی پر تولے ہوۓ
جھک پڑا ہے آکے رستے پر کوئی نخل بلند
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
تھام کر جس کو، گزر جاتے ہیں آسانی کے ساتھ
موڑ پر ہیں ڈگمگاتے رہروؤں کے قافلے
ایک بوسیدہ، خمیدہ پیڑ کا کمزور ہاتھ
سیکڑوں گرتے ہوؤں کی دستگیری کا امیں
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
ایک بوسیدہ، خمیدہ پیڑ کا کمزور ہاتھ
سیکڑوں گرتے ہوؤں کی دستگیری کا امیں
آہ ان گردن فرازان جہاں کی زندگی
اک جھکی ٹہنی کا منصب بھی جنھیں حاصل نہیں!!
نظم 9: تغیر
نظم تغیر کا خلاصہ تحریر کیجئے۔
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
اے ہم نشیں! کلام مرا لا کلام ہے
سن! زندگی تغیر پیہم کا نام ہے
راتوں کو ہے سحر کی تجلی کا انتظار
ہے ہر صدا فراق خموشی میں بے قرار
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
شہروں میں انقلاب، بیاباں میں انقلاب
محفل میں انقلاب، شبتاں میں انقلاب
کس پہ یہاں تغیر نو کا فسوں نہیں
اس بزم میں نصیب کسی کو سکوں نہیں
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
نکہت کی کوششیں کہ نکلنا نصیب ہو
موسم کو یہ لگن کہ بدلنا نصیب ہو
شمس و قمر کو ضد ہے کہ گرم سفر رہیں
بے رنگیوں میں خالق شام و سحر رہیں
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
سوئے خزاں، بہارگلستاں روانہ ہے
ہر برگ کا سکوت سراپا فسانہ ہے
نکہت کی کوششیں کہ نکلنا نصیب ہو
موسم کو یہ لگن کہ بدلنا نصیب ہو
نظم 10: قطعات انور مسعود
قطعات انور مسعود کا خلاصہ تحریر کیجئے۔
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
تمھاری بھینس کیسے ہے کہ جب لاٹھی ہماری ہے
اب اس لاٹھی کی زد میں جو بھی آئے سو ہمارا ہے
مذمت کاریوں سے تم ہمارا کیا بگاڑو گے؟
تمھارے ووٹ کیا ہوتے ہیں جب ویٹو ہمارا ہے
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
اجڑا سا وہ نگر کہ ہڑپا ہے جس کا نام
اس قریہ شکستہ و شہر خراب سے
عبرت کی اک چھٹانک برآمد نہ ہو سکی
کلچر نکل پڑا ہے منوں کے حساب سے
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
جو چوٹ بھی لگی ہے، وہ پہلی سے بڑھ کے تھی
ہر ضرب کربناک پہ میں تلملا اٹھا
پانی کا، سوئی گیس کا بجلی کا فون کا
بل اتنے مل گئے ہیں کہ میں بلبلا اٹھا
نظم کے اشعار کی تشریح کیجئے۔ شاعر کا نام اور نظم کا عنوان بھی تحریر کیجئے۔
كلركوں سے آگے بھی افسر ہیں کتنے
جو بے انتہا صاحب غور بھی ہیں
ابھی چند میزوں سے گزری ہے فائل
مقامات آہ و فغاں اور بھی ہیں